🍃بســم الله الرحـمـن الرحــيـم 🍃
جمعہ کی نماز سے قبل سنت نماز پڑہنا بدعت نہیں، سنت ہے
جمعہ کی نماز سے قبل چار رکعات یا دو رکعات سنت نماز پڑہنا سنت ہے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول وعمل سے پہر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے قول وعمل سے ثابت ہے. جو شخص اس کو بدعت کہے وہ خود بدعتی ہے.
سلفی عالم ناصر الدین البانی صاحب عمل صحابہ کا انکار کرتے ہوئے لکہتے ہیں
وان قصد الصلاة بين الاذان المشروع والاذان المحدث تلك التى يسمونها سنة الجمعة القبلية لا اصل لها فى السنة ولم يقل بها احد من الصحابة والائمة.
الاجوبة النافعة
البانى صاحب لکہتے ہیں
اذان مشروع اور اذان بدعت کے درمیان نماز جس کو لوگ سنن جمعہ کہتے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں ہے. صحابہ اور ائمہ میں سے کوئی بہی اس کا قائل نہیں ہے.
ناصر البانی صاحب کا یہ دعوی ایک اذان مشروع اور دوسری بدعت ہے. یہ دعوی ہی باطل ہے اسلئے کہ صحابہ کا عمل کبہی بدعت نہیں ہوسکتا. اذان ثانی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانہ سے معمول بہ ہے. نیز البانی صاحب کا یہ لکہنا صحابہ وائمہ میں سے کوئی اس کا قائل نہیں. یہ سراسر جہوٹ ہے. اسلئے کہ صحابہ وائمہ سے جمعہ سے قبل کی سنت ثابت ہے.
حضرت عبد اللہ ابن مسعود کا قول وحکم
كان يامرنا ان نصلى قبل الجمعة اربعا وبعدها اربعا
الاوسط لابن المنذر قال الحافظ ابن الحجر العسقلانى رواته ثقات، الدراية
حضرت ابن مسعود رضى الله عنه کا عمل
عن قتادة ان بن مسعود كان يصلى قبل الجمعة اربع ركعات وبعدها اربع ركعات
مصنف عبد الرزاق صححه الحافظ فى تلخيص الحبير
البانی صاحب کا دعوی کسی صحابی سے ثابت نہیں باطل ثابت ہوا. اب دوسرا دعوی کسی امام سے ثابت نہیں ہم جلیل القدر تابعی وامام کا صرف دو حوالہ پیش کرتے ہیں. جس سے البانی صاحب کے دعوی کا حال معلوم ہو جائے گا.
پہلا قول امام ابراہیم نخعی تابعی کا
عن ابراہیم انه قال اربع قبل الظهر واربع قبل الجمعة.
الاثار لابى يوسف
عن ابراهيم قال كانوا يصلون قبلها اربعا
مصنف ابن ابى شيبة اسناده صحيح
دوسرا قول مشہور امام ومجتہد وتابعی امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا. آپ کے شاگرد امام محمد رحمة الله عليه جو خود اپنے زمانہ کے امام اور امام شافعی رحمة الله عليه کے استاذ ہیں. اپنی کتاب الحجة على اهل المدينة میں لکہتے ہیں
وقال ابو حنيفة التطوع قبل الجمعة اربع ركعات لا يفصل بينهن بسلام وبعدها اربع ركعات.
اللہ تعالی ہم سب کو صحابہ کے فہم و واسطہ سے دین سیکہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_21.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴
اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com
جمعہ کی نماز سے قبل سنت نماز پڑہنا بدعت نہیں، سنت ہے
جمعہ کی نماز سے قبل چار رکعات یا دو رکعات سنت نماز پڑہنا سنت ہے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول وعمل سے پہر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے قول وعمل سے ثابت ہے. جو شخص اس کو بدعت کہے وہ خود بدعتی ہے.
سلفی عالم ناصر الدین البانی صاحب عمل صحابہ کا انکار کرتے ہوئے لکہتے ہیں
وان قصد الصلاة بين الاذان المشروع والاذان المحدث تلك التى يسمونها سنة الجمعة القبلية لا اصل لها فى السنة ولم يقل بها احد من الصحابة والائمة.
الاجوبة النافعة
البانى صاحب لکہتے ہیں
اذان مشروع اور اذان بدعت کے درمیان نماز جس کو لوگ سنن جمعہ کہتے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں ہے. صحابہ اور ائمہ میں سے کوئی بہی اس کا قائل نہیں ہے.
ناصر البانی صاحب کا یہ دعوی ایک اذان مشروع اور دوسری بدعت ہے. یہ دعوی ہی باطل ہے اسلئے کہ صحابہ کا عمل کبہی بدعت نہیں ہوسکتا. اذان ثانی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانہ سے معمول بہ ہے. نیز البانی صاحب کا یہ لکہنا صحابہ وائمہ میں سے کوئی اس کا قائل نہیں. یہ سراسر جہوٹ ہے. اسلئے کہ صحابہ وائمہ سے جمعہ سے قبل کی سنت ثابت ہے.
حضرت عبد اللہ ابن مسعود کا قول وحکم
كان يامرنا ان نصلى قبل الجمعة اربعا وبعدها اربعا
الاوسط لابن المنذر قال الحافظ ابن الحجر العسقلانى رواته ثقات، الدراية
حضرت ابن مسعود رضى الله عنه کا عمل
عن قتادة ان بن مسعود كان يصلى قبل الجمعة اربع ركعات وبعدها اربع ركعات
مصنف عبد الرزاق صححه الحافظ فى تلخيص الحبير
البانی صاحب کا دعوی کسی صحابی سے ثابت نہیں باطل ثابت ہوا. اب دوسرا دعوی کسی امام سے ثابت نہیں ہم جلیل القدر تابعی وامام کا صرف دو حوالہ پیش کرتے ہیں. جس سے البانی صاحب کے دعوی کا حال معلوم ہو جائے گا.
پہلا قول امام ابراہیم نخعی تابعی کا
عن ابراہیم انه قال اربع قبل الظهر واربع قبل الجمعة.
الاثار لابى يوسف
عن ابراهيم قال كانوا يصلون قبلها اربعا
مصنف ابن ابى شيبة اسناده صحيح
دوسرا قول مشہور امام ومجتہد وتابعی امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا. آپ کے شاگرد امام محمد رحمة الله عليه جو خود اپنے زمانہ کے امام اور امام شافعی رحمة الله عليه کے استاذ ہیں. اپنی کتاب الحجة على اهل المدينة میں لکہتے ہیں
وقال ابو حنيفة التطوع قبل الجمعة اربع ركعات لا يفصل بينهن بسلام وبعدها اربع ركعات.
اللہ تعالی ہم سب کو صحابہ کے فہم و واسطہ سے دین سیکہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_21.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴
اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں