🍃بســم الله الرحـمـن الرحــيـم 🍃
*روضہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لئے سفر کرنا*
روضہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے کئے سفر کرنا جمہور علماء اہل سنت والجماعت کے نزدیک سنت ہے اور بعض علماء کے نزدیک واجب ہے. یہ مسئلہ حنفی اور علماء دیوبند کا نہیں ہے. بلکہ اجماعی مسئلہ ہے. چاروں مسلک حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی کی فقہ کی کتابوں میں یہ مسئلہ لکہا ہوا ہے.
البتہ علامہ ابن تیمیہ اس مسئلہ میں متفرد ہیں.
علامہ تقی الدین سبکی شافعی ان کے رد میں مفصل کتاب لکہی ہے جس کا نام شفاء السقام فى زيارة خير الانام.
علامہ ابن حجر ہیتمی مکی شافعی بہی اس موضوع پر ایک کتاب لکہی ہے جس کا نام ہے الجوهر المنظم فى زيارة القبر الشريف النبوى المكرم.
علامہ ابن حجر عسقلانی شافعی رحمہ اللہ لکہتے ہیں
وهى من ابشع المسائل المنقولة عن ابن تيمية.
(فتح البارى)
جمہور علماء کا مسلک:
علامہ ابن بطال مالکی (متوفی449ہجری) لکہتے ہیں:
والامة مجمعة على زيارة قبر الرسول وابى بكر وعمر ولا يجوز على الاجماع الخطا.
( شرح صحيح البخارى)
علامہ ابوالحسن ماوردی شافعی (متوفی 450) لکہتے ہیں:
فاما زیارة قبر النبى صلى الله عليه وسلم فمامور بها ومندوب اليها.
(الحاوى الكبير)
علامہ محفوظ حنبلی(متوفی 510 ہجری) لکہتے ہیں:
واذا فرغ من الحج استحب له زيارة قبر رسول الله صلى الله عليه وسلم وقبر صاحبيه رضى الله عنهما.
(الهداية على مذهب الامام احمد)
امام قاضى عياض مالكى (متوفی 544 هجرى) لکہتے ہیں:
وزیارة قبره صلى الله عليه وسلم سنة من سنن المسلمين مجمع عليها وفضيلة مرغب فيها.
(الشفا بتعریف حقوق المصطفی)
امام نووی شافعی(متوفی 676) لکہتے ہیں:
اذا انصرف الحجاج والمعتمرون من مکة فليتوجهوا الى مدينة رسول الله صلى الله عليه وسلم لزيارة تربته صلى الله عليه وسلم فانها من اهم القربات وانجح المساعى.
(شرح الايضاح فى مناسك الحج)
علامہ ابن ہمام حنفی(م 861ہجری) لکہتے ہیں:
والاولی فیما یقع عند العبد الضعیف تجرید النیة لزيارة قبر النبى صلى الله عليه وسلم ثم اذا حصل له اذا قدم زيارة المسجد.
(فتح القدير)
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
جو شخص بہی حج کو جائے وہ قبر شریف کو مقصد بنا کر مدینہ منورہ حاضر ہو، مسجد کی حاضری تو جدا گانہ عبادت وطاعت ہے. حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی نیت سے سفر کرے.
(خطبات حکیم الاسلام)
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_12.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴
اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com
*روضہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لئے سفر کرنا*
روضہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے کئے سفر کرنا جمہور علماء اہل سنت والجماعت کے نزدیک سنت ہے اور بعض علماء کے نزدیک واجب ہے. یہ مسئلہ حنفی اور علماء دیوبند کا نہیں ہے. بلکہ اجماعی مسئلہ ہے. چاروں مسلک حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی کی فقہ کی کتابوں میں یہ مسئلہ لکہا ہوا ہے.
البتہ علامہ ابن تیمیہ اس مسئلہ میں متفرد ہیں.
علامہ تقی الدین سبکی شافعی ان کے رد میں مفصل کتاب لکہی ہے جس کا نام شفاء السقام فى زيارة خير الانام.
علامہ ابن حجر ہیتمی مکی شافعی بہی اس موضوع پر ایک کتاب لکہی ہے جس کا نام ہے الجوهر المنظم فى زيارة القبر الشريف النبوى المكرم.
علامہ ابن حجر عسقلانی شافعی رحمہ اللہ لکہتے ہیں
وهى من ابشع المسائل المنقولة عن ابن تيمية.
(فتح البارى)
جمہور علماء کا مسلک:
علامہ ابن بطال مالکی (متوفی449ہجری) لکہتے ہیں:
والامة مجمعة على زيارة قبر الرسول وابى بكر وعمر ولا يجوز على الاجماع الخطا.
( شرح صحيح البخارى)
علامہ ابوالحسن ماوردی شافعی (متوفی 450) لکہتے ہیں:
فاما زیارة قبر النبى صلى الله عليه وسلم فمامور بها ومندوب اليها.
(الحاوى الكبير)
علامہ محفوظ حنبلی(متوفی 510 ہجری) لکہتے ہیں:
واذا فرغ من الحج استحب له زيارة قبر رسول الله صلى الله عليه وسلم وقبر صاحبيه رضى الله عنهما.
(الهداية على مذهب الامام احمد)
امام قاضى عياض مالكى (متوفی 544 هجرى) لکہتے ہیں:
وزیارة قبره صلى الله عليه وسلم سنة من سنن المسلمين مجمع عليها وفضيلة مرغب فيها.
(الشفا بتعریف حقوق المصطفی)
امام نووی شافعی(متوفی 676) لکہتے ہیں:
اذا انصرف الحجاج والمعتمرون من مکة فليتوجهوا الى مدينة رسول الله صلى الله عليه وسلم لزيارة تربته صلى الله عليه وسلم فانها من اهم القربات وانجح المساعى.
(شرح الايضاح فى مناسك الحج)
علامہ ابن ہمام حنفی(م 861ہجری) لکہتے ہیں:
والاولی فیما یقع عند العبد الضعیف تجرید النیة لزيارة قبر النبى صلى الله عليه وسلم ثم اذا حصل له اذا قدم زيارة المسجد.
(فتح القدير)
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
جو شخص بہی حج کو جائے وہ قبر شریف کو مقصد بنا کر مدینہ منورہ حاضر ہو، مسجد کی حاضری تو جدا گانہ عبادت وطاعت ہے. حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی نیت سے سفر کرے.
(خطبات حکیم الاسلام)
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_12.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴
اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں