جمعرات، 13 جولائی، 2017

تقلید مجتہد اہل علم کی عدالت میں

🍃بســم الله الرحـمـن الرحــيـم 🍃

تقلید مجتہد اہل علم کی عدالت میں

امام خطیب بغدادی(متوفی 463ہجری) لکہتے ہیں:

 اما من يسوغ له التقليد فهو العامى الذى لا يعرف طرق الاحكام الشرعية فيجوز له ان يقلد عالما.

 ( الفقيه والمتفقه)

علامہ ابن عبدالبر مالکی
 ( متوفی 464ہجری) لکہتے ہیں:

 ولم تختلف العلماء ان العامة عليها تقليد علمائها.

( جامع بيان العلم وفضله)

علامہ فخر الدین رازی(متوی 606ہجری) لکہتے ہیں:

 ان العامی یجب علیه تقليد العلماء فى احكام الحوادث.

( مفاتيح الغيب)

علامہ مفلح حنبلی(متوفی763ہجری) لکہتے ہیں:

 وفی الافصاح ان الاجماع انعقد على تقليد كل من المذهب الاربعة وان الحق لا يخرج عنهم وياتى فى العدالة لزوم التمذهب وجواز الانتقال.

 (الفروع)

علامہ زرکشی(متوفی794ہجری)
لکہتے ہی:

وقد وقع الاتفاق بین المسلمین علی ان الحق منحصر فی هذه المذاهب وحينئذ فلا يجوز العمل بغيرها.

(البحر المحيط)

علامہ ابن حجر ہیتمی شافعی (متوفی974ہجری)لکہتے ہیں:

فقد نقل ابن الصلاح الاجماع على انه لا يجوز يعنى تقليد غير الائمة الاربعة.

( الفتاوى الفقهية الكبرى)

تقليد كی تعریف غیر مقلد عالم کی زبانی:

تقلید کہتے ہیں کسی کا قول محض اس حسن ظن پر مان لینا کہ یہ دلیل کے موافق بتلادے گا اور اس سے دلیل کی تحقیق نہ کرنا.

(فتاوی ثنائیہ)

تقلید مطلق واجب ہے.

( تاریخ اہل حدیث)

https://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_13.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴

اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں

http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں