منگل، 18 جولائی، 2017

جمعہ کے دن عید آئے تو زوال کے بعد جمعہ بہی ضروری ہے

🍃بســم الله الرحـمـن الرحــيـم 🍃

جمعہ کے دن عید آئے تو عید اور جمعہ دونوں نماز پڑہے
------------------------

 جمعہ کے دن عید آئے تو جمہور علماء کا مسلک یہ ہے عید اور جمعہ کی نماز اپنے اپنے وقت پر پڑہنا ضروری ہے.

صحیح مسلم میں حدیث موجود ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کی نماز پڑہاکر نماز جمعہ کے وقت جمعہ بہی پڑہائی.

 صحیح مسلم کے الفاظ ہیں

 كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرا فى العيدين وفى الجمعة بسبح اسم ربك الاعلى وهل اتاك حديث الغاشية قال و اذا اجتمع العيد والجمعة فى يوم واحد يقرا بهما ايضا فى الصلاتين.

اس صحیح حدیث کے مقابلہ میں غیر مقلدین ایک ضعیف روایت سے استدلال کرتے ہیں وہ سنن ابی داود کی حدیث ہے

عن ابی ہريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال قد اجتمع فى يومكم هذا عيدان فمن شاء اجزاه من الجمعة وانا مجمعون.

 غیر مقلد عالم کی کتاب عون المعبود میں لکہا ہے کہ

اس کی سند مقال ہے ضعیف ہے.

 اس روایت میں بہی رسول اللہ علیہ وسلم کا جمعہ پڑہانا ثابت ہے.

اور رسول اللہ کی رخصت عوالی والوں کے لئے تہی جن پر جمعہ فرض نہیں.

 اس کی تائید حضرت ابوسلمہ کی حدیث سے ہوتی ہے

 قال اجتمع علی عہد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدان الجمعة والاضحى او الفطر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لاهل العالية من احب منكم ان يشهد معنا صلاة الجمعة فليشهد ومن احب ان يصلى فى اهله فليصل.

علامہ عینی لکہتے ہیں

 الاكتفاء بالعيد فى هذا اليوم وسقوط فرضية الجمعة وهو مذهب عطاء ولم يقل به احد من الجمهور.

(شرح ابى داود للعينى)

https://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_18.html?m=1

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴

اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں

http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں