🍃بســم الله الرحـمـن الرحــيـم 🍃
ننگے سر نماز پڑہنا خلاف سنت ہے
استاذ الاساتذہ حضرت مولانا محمد شفیع قاسمی دامت برکاتہم (ناظم ادارہ رضیة الابرار بہٹکل وسابق مہتمم جامعہ اسلامیہ بہٹکل) لکہتے ہیں:
ننگے سر نماز پڑہنے کا رواج عام ہوتا جا رہا ہے. افسوس کہ کچہ لوگ ننگے سر نماز پڑہنے ہی کو سنت سمجہنے لگے ہیں اور اس کی تبلیغ بہی کرتے ہیں. یہ سراسر غلط اور گمراہی کی بات ہے کہ سنت رسول کو خلاف سنت کہا جا رہا ہے. سر پر عمامہ اور ٹوپی پہننا تمام انبیاء اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ، صلحاء اور شرفاء کا طریقہ رہا ہے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز اور غیر نماز ہر حال میں عمامہ اور ٹوپی پہنا کرتے تہے. لباس کے متعلق قرآن واحادیث میں مکمل تعلیمات موجود ہیں. اللہ تعالی نے مرد وعورت کے لئے شرمگاہ اور اس کے متصل حصہ کو چہپانے کا جہاں حکم فرمایا ہے وہاں اس سے بہی زائد کپڑا پہننے کی تلقین فرمائی ہے اور طواف وعبادت کے لئے زینت اختیار کرنے کا بہی حکم بہی فرمایا ہے مگر کسی غریب اور فقیر کے پاس کپٹرا ہی نہ ہو تو اس کو حسب استطاعت کپڑا پہن کر نماز پڑہنے کی اجازت ہے.
(تراویح سنت کے مطابق پڑہئے)
https://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_96.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴
اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com
ننگے سر نماز پڑہنا خلاف سنت ہے
استاذ الاساتذہ حضرت مولانا محمد شفیع قاسمی دامت برکاتہم (ناظم ادارہ رضیة الابرار بہٹکل وسابق مہتمم جامعہ اسلامیہ بہٹکل) لکہتے ہیں:
ننگے سر نماز پڑہنے کا رواج عام ہوتا جا رہا ہے. افسوس کہ کچہ لوگ ننگے سر نماز پڑہنے ہی کو سنت سمجہنے لگے ہیں اور اس کی تبلیغ بہی کرتے ہیں. یہ سراسر غلط اور گمراہی کی بات ہے کہ سنت رسول کو خلاف سنت کہا جا رہا ہے. سر پر عمامہ اور ٹوپی پہننا تمام انبیاء اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ، صلحاء اور شرفاء کا طریقہ رہا ہے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز اور غیر نماز ہر حال میں عمامہ اور ٹوپی پہنا کرتے تہے. لباس کے متعلق قرآن واحادیث میں مکمل تعلیمات موجود ہیں. اللہ تعالی نے مرد وعورت کے لئے شرمگاہ اور اس کے متصل حصہ کو چہپانے کا جہاں حکم فرمایا ہے وہاں اس سے بہی زائد کپڑا پہننے کی تلقین فرمائی ہے اور طواف وعبادت کے لئے زینت اختیار کرنے کا بہی حکم بہی فرمایا ہے مگر کسی غریب اور فقیر کے پاس کپٹرا ہی نہ ہو تو اس کو حسب استطاعت کپڑا پہن کر نماز پڑہنے کی اجازت ہے.
(تراویح سنت کے مطابق پڑہئے)
https://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/07/blog-post_96.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *اہل السنة والجماعة چینل اداره رضية الابرار بہٹکل، کرناٹک، ہند* 🌴🌴
اہل السنة والجماعة کے صحیح عقائد ومسلک جاننے اور اہل السنة والجماعة کی کتابیں پی ڈی ایف حاصل کرنے کے لئے کلک کریں
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں