🍃بســم الله الرحـمـن الرحــيـم 🍃
بانی جامعہ حضرت الحاج ڈاکٹر علی ملپا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا تعارف
خلاق عالم نے اپنے دین کی حفاظت کی ذمہ داری خود اپنے ذمہ لے لی ہے. اسی وجہ سے روز اول سے ہی انسان کی فلاح کے خاطر مختلف قوموں کی طرف مختلف انبیاء علیہ السلام کو مبعوث فرماتا رہا. تاکہ انسان کو گمراہی سے نکال کر ہدایت کے راستہ پر گامزن کرے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد اس سلسلہ کو اللہ تعالی نے ختم کردیا. آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت تک کے لئے نبی بنا کر بہیجے گئے. اب ہدایت کا راستہ بتانے کے لئے کوئی نبی نہیں آئے گا لیکن اللہ تعالی نے انسان کی فلاح کے خاطر ہر صدی میں چند ایسے برگزیدہ اشخاص کو پیدا کرنے کا سلسلہ باقی رکہا ہے اور یہ قیامت تک جاری رہے گا اور جن کے ذریعہ سے دین کی تجدید کرتا رہے گا. ان اشخاص کو اللہ تعالی دنیا کہ مختلف علاقوں اور گوشوں میں پیدا فرماتا رہا ہے. تاکہ وہ ان علاقوں اور گوشوں کی اصلاح میں جدوجہد کریں اور لوگوں کو صحیح دین کی تعلیمات سے آگاہ کریں. انہیں علاقوں میں ہمارا ساحلی علاقہ بہت ہی اہمیت کا حامل رہا ہے. یہاں پر ہرصدی میں مصلح اور مجدد پیدا ہوتے رہے ہیں اور یہ سلسلہ برابر قائم رہا. اللہ تعالی نے عارف باللہ حضرت الحاج ڈاکٹر علی ملپا صاحب نور اللہ مرقدل کو اس صدی کے لئے قبول فرمایا اور ان سے ایسا زبردست کام لیا. ماضی میں جس کی نظیر مشکل سے ملے گی. حضرت ڈاکٹر صاحب رحمۃ اللہ کی پیدائش 1338 ہجری میں بہٹکل کے ایک شریف اور اہل ثروت خاندان میں ہوئی. آپ کے والد شہاب الدین بن محی الدین ایک صاحب ثروت وشریف انسان تہے. اللہ تعالی نے ان کو مال کے ساتہ سخاوت اور مہمان نوازی کی صفت سے بہی نوازا تہا. بچپن ہی میں والدین کا سایہ اٹہ گیا اور آپ یتیم ہوگئے. اس کے بعد آپ اپنے ماموں کی زیر کفالت رہے جو حکیم الاسلام حضرت قاری محمد طیب قاسمی مہتمم دارالعلوم دیوبند سے بیعت تہے اور ان کی بہی تجارت تہی. ماموں جان کی بہترین تربیت سے ابتداء ہی سے آپ کو دینی ذوق ہوا. آپ بچپن سے خاموش طبیعت کے مالک تہے. کہیل کود سے بالکل رغبت نہ تہی. بچپن ہی سے عبادت کی طرف مائل تہے. بچپن ہی سے آپ بری صحبت سے اجتناب کرتے رہے. جوانی سے ہی آپ کا تہجد کا معمول رہا. بڑوں کے زبانی معلوم ہوا کہ آپ کا خاندان علماء وقضائت کا تہا.
حضرت ڈاکٹر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو ہر وقت اللہ کا خوف غالب رہتا. اپنی اصلاح کے لئے بے چین اور اسی کی فکر میں لگے رہتے. اپنی نفس کی اصلاح کے خاطر دور دراز جگہوں کا سفر کیا. سب سے پہلے حضرت مولانا عبد الماجد دریابادی رحمہ اللہ سے تعلق قائم کیا.( جاری)
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/09/blog-post_15.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *تاريخ جامعہ چینل* 🌴🌴
تاریخ جامعہ چینل میں جوین ہونے کے لئے ٹیلی گرام ڈنلوڈ کرین اور تلاش کریں:
tareekhejamia
لنک یہ ہے
https://telegram.me/tareekhejamia
بانی جامعہ حضرت الحاج ڈاکٹر علی ملپا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا تعارف
خلاق عالم نے اپنے دین کی حفاظت کی ذمہ داری خود اپنے ذمہ لے لی ہے. اسی وجہ سے روز اول سے ہی انسان کی فلاح کے خاطر مختلف قوموں کی طرف مختلف انبیاء علیہ السلام کو مبعوث فرماتا رہا. تاکہ انسان کو گمراہی سے نکال کر ہدایت کے راستہ پر گامزن کرے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد اس سلسلہ کو اللہ تعالی نے ختم کردیا. آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت تک کے لئے نبی بنا کر بہیجے گئے. اب ہدایت کا راستہ بتانے کے لئے کوئی نبی نہیں آئے گا لیکن اللہ تعالی نے انسان کی فلاح کے خاطر ہر صدی میں چند ایسے برگزیدہ اشخاص کو پیدا کرنے کا سلسلہ باقی رکہا ہے اور یہ قیامت تک جاری رہے گا اور جن کے ذریعہ سے دین کی تجدید کرتا رہے گا. ان اشخاص کو اللہ تعالی دنیا کہ مختلف علاقوں اور گوشوں میں پیدا فرماتا رہا ہے. تاکہ وہ ان علاقوں اور گوشوں کی اصلاح میں جدوجہد کریں اور لوگوں کو صحیح دین کی تعلیمات سے آگاہ کریں. انہیں علاقوں میں ہمارا ساحلی علاقہ بہت ہی اہمیت کا حامل رہا ہے. یہاں پر ہرصدی میں مصلح اور مجدد پیدا ہوتے رہے ہیں اور یہ سلسلہ برابر قائم رہا. اللہ تعالی نے عارف باللہ حضرت الحاج ڈاکٹر علی ملپا صاحب نور اللہ مرقدل کو اس صدی کے لئے قبول فرمایا اور ان سے ایسا زبردست کام لیا. ماضی میں جس کی نظیر مشکل سے ملے گی. حضرت ڈاکٹر صاحب رحمۃ اللہ کی پیدائش 1338 ہجری میں بہٹکل کے ایک شریف اور اہل ثروت خاندان میں ہوئی. آپ کے والد شہاب الدین بن محی الدین ایک صاحب ثروت وشریف انسان تہے. اللہ تعالی نے ان کو مال کے ساتہ سخاوت اور مہمان نوازی کی صفت سے بہی نوازا تہا. بچپن ہی میں والدین کا سایہ اٹہ گیا اور آپ یتیم ہوگئے. اس کے بعد آپ اپنے ماموں کی زیر کفالت رہے جو حکیم الاسلام حضرت قاری محمد طیب قاسمی مہتمم دارالعلوم دیوبند سے بیعت تہے اور ان کی بہی تجارت تہی. ماموں جان کی بہترین تربیت سے ابتداء ہی سے آپ کو دینی ذوق ہوا. آپ بچپن سے خاموش طبیعت کے مالک تہے. کہیل کود سے بالکل رغبت نہ تہی. بچپن ہی سے عبادت کی طرف مائل تہے. بچپن ہی سے آپ بری صحبت سے اجتناب کرتے رہے. جوانی سے ہی آپ کا تہجد کا معمول رہا. بڑوں کے زبانی معلوم ہوا کہ آپ کا خاندان علماء وقضائت کا تہا.
حضرت ڈاکٹر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو ہر وقت اللہ کا خوف غالب رہتا. اپنی اصلاح کے لئے بے چین اور اسی کی فکر میں لگے رہتے. اپنی نفس کی اصلاح کے خاطر دور دراز جگہوں کا سفر کیا. سب سے پہلے حضرت مولانا عبد الماجد دریابادی رحمہ اللہ سے تعلق قائم کیا.( جاری)
http://raziyatulabrarbhatkal.blogspot.in/2017/09/blog-post_15.html?m=1
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
🌴🌴 *تاريخ جامعہ چینل* 🌴🌴
تاریخ جامعہ چینل میں جوین ہونے کے لئے ٹیلی گرام ڈنلوڈ کرین اور تلاش کریں:
tareekhejamia
لنک یہ ہے
https://telegram.me/tareekhejamia
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں