مدرسہ کیا ہے؟
از: مفکراسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی نور اللہ مرقدہ
مدرسہ... سب سے بڑی کارگاہ ہے، جہاں آدم گری اور مردم سازی کا کام ہوتا ہے، جہاں دین کے داعی اور اسلام کے سپاہی تیار ہوتے ہیں
مدرسہ... عالم اسلام کا بجلی گھر(پاور ہاؤس) ہے، جہاں سے اسلامی آبادی بلکہ انسانی آبادی میں بجلی تقسیم ہوتی ہے
مدرسہ... کارخانہ ہے جہاں قلب ونگاہ اور ذہن ڈھلتے ہیں
مدرسہ... وہ مقام ہے جہاں سے پوری کائنات کا احتساب ہوتا ہے اور پوری انسانی زندگی کی نگرانی کی جاتی ہے جہاں کارفرمان پورے عالم پر نافذ ہوتا ہے. عالم کا فرمان اس پر نافذ نہیں ہوتا
مدرسہ... کا تعلق کسی تقویم، کسی تمدن، کسی عہد، کسی کلچر اور زبان وادب سے نہیں کہ اس کی قدامت کا شبہ اور اس کے زوال کا خطرہ ہو. اس کا تعلق براہ راست امت محمدی سے ہے جو عالمگیر بھی ہے اور زندہ جاوید بھی. اس کا تعلق اس انسانیت سے ہے جو ہر دم جوان ہے. اس زندگی سے ہے جو ہمہ وقت رواں دواں ہے.
مدرسہ... درحقیقت قدیم وجدید کی بحثوں سے بالاتر ہے. وہ تو ایسی جگہ ہے جہاں نبوت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی ابدیت اور زندگی کی نمو اور حرکت دونوں پائے جاتے ہیں. اس کا ایک سرا نبوت محمدی سے ملاہوا ہے اور دوسرا زندگی ہے.
مدرسہ... نبوت محمدی کے چشمہ حیوان سے پانی لیتا ہے اور زندگی کی ان کشت زادوں میں ڈالتا ہے. وہ اپنا کام چھوڑ دے تو زندگی کے کھیت سوکھ جاتے ہیں اور انسانیت مرجھانے لگے. نہ نبوت محمدی کا دریا پایاب ہونے والا ہے نہ انسانیت کی پیاس بجھنے والی ہے. نہ نبوت محمدی کے چشمہ فیض سے بخل وانکار ہے نہ انسانیت کے کاسہ گدائی کی طرف سے استغناء کا اظہار. ادھر سے انا قاسم واللہ یعطی کی صدائے مکرر ہے تو ادھر سے ھل من مزید کی فغان مسلسل.
مدرسہ... سے بڑھ کر دنیا میں کونسا متحرک اور مصروف ادارہ ہو سکتا ہے؟
زندگی کے مسائل بے شمار زندگی کے تغیرات بے شمار
زندگی کی لغزشیں بے شمار زندگی کے فریب بے شمار
زندگی کے رہزن بے شمار زندگی کے حوصلے بے شمار
مدرسہ... نے جب زندگی کی رہنمائی اور دستگیری کا ذمہ لیا تو اسے فرصت کہاں؟ دنیا میں ہر ادارہ، ہر مرکز، ہر فرد کو راحت وفراغت کا حق ہے. اس کو اپنے کام سے چھٹی مل سکتی ہے مگر مدرسہ کو چھٹی نہیں. دنیا میں ہر مسافر کے لئے آرام ہے لیکن اس مسافر کو راحت حرام ہے
از: مفکراسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی نور اللہ مرقدہ
مدرسہ... سب سے بڑی کارگاہ ہے، جہاں آدم گری اور مردم سازی کا کام ہوتا ہے، جہاں دین کے داعی اور اسلام کے سپاہی تیار ہوتے ہیں
مدرسہ... عالم اسلام کا بجلی گھر(پاور ہاؤس) ہے، جہاں سے اسلامی آبادی بلکہ انسانی آبادی میں بجلی تقسیم ہوتی ہے
مدرسہ... کارخانہ ہے جہاں قلب ونگاہ اور ذہن ڈھلتے ہیں
مدرسہ... وہ مقام ہے جہاں سے پوری کائنات کا احتساب ہوتا ہے اور پوری انسانی زندگی کی نگرانی کی جاتی ہے جہاں کارفرمان پورے عالم پر نافذ ہوتا ہے. عالم کا فرمان اس پر نافذ نہیں ہوتا
مدرسہ... کا تعلق کسی تقویم، کسی تمدن، کسی عہد، کسی کلچر اور زبان وادب سے نہیں کہ اس کی قدامت کا شبہ اور اس کے زوال کا خطرہ ہو. اس کا تعلق براہ راست امت محمدی سے ہے جو عالمگیر بھی ہے اور زندہ جاوید بھی. اس کا تعلق اس انسانیت سے ہے جو ہر دم جوان ہے. اس زندگی سے ہے جو ہمہ وقت رواں دواں ہے.
مدرسہ... درحقیقت قدیم وجدید کی بحثوں سے بالاتر ہے. وہ تو ایسی جگہ ہے جہاں نبوت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی ابدیت اور زندگی کی نمو اور حرکت دونوں پائے جاتے ہیں. اس کا ایک سرا نبوت محمدی سے ملاہوا ہے اور دوسرا زندگی ہے.
مدرسہ... نبوت محمدی کے چشمہ حیوان سے پانی لیتا ہے اور زندگی کی ان کشت زادوں میں ڈالتا ہے. وہ اپنا کام چھوڑ دے تو زندگی کے کھیت سوکھ جاتے ہیں اور انسانیت مرجھانے لگے. نہ نبوت محمدی کا دریا پایاب ہونے والا ہے نہ انسانیت کی پیاس بجھنے والی ہے. نہ نبوت محمدی کے چشمہ فیض سے بخل وانکار ہے نہ انسانیت کے کاسہ گدائی کی طرف سے استغناء کا اظہار. ادھر سے انا قاسم واللہ یعطی کی صدائے مکرر ہے تو ادھر سے ھل من مزید کی فغان مسلسل.
مدرسہ... سے بڑھ کر دنیا میں کونسا متحرک اور مصروف ادارہ ہو سکتا ہے؟
زندگی کے مسائل بے شمار زندگی کے تغیرات بے شمار
زندگی کی لغزشیں بے شمار زندگی کے فریب بے شمار
زندگی کے رہزن بے شمار زندگی کے حوصلے بے شمار
مدرسہ... نے جب زندگی کی رہنمائی اور دستگیری کا ذمہ لیا تو اسے فرصت کہاں؟ دنیا میں ہر ادارہ، ہر مرکز، ہر فرد کو راحت وفراغت کا حق ہے. اس کو اپنے کام سے چھٹی مل سکتی ہے مگر مدرسہ کو چھٹی نہیں. دنیا میں ہر مسافر کے لئے آرام ہے لیکن اس مسافر کو راحت حرام ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں