*بانی جامعہ حضرت ڈاکٹر علی ملپا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی آج سے پچاس سال پہلے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے سلسلہ میں کی گئی اپیل*
*محترم جامعہ نواز*
*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
*ہندوستان میں متعدد مذاھب کے ماننے والے رہتے ہیں، دستور ھند میں مختلف مذاہب اور ان کی ترقی کے لئے موقع فراہم کرنے کی ضمانت دی گئی ہے اور یہ اعلان کیا گیا ہے کہ مذھبی امور میں حکومت غیر جانب دار رہے گی*
*مگر عمل درآمد اس کے برعکس ہو رہا ہے، ھندوستان کے کار فرما دماغ وطن پرستی کے نام پر ھندو مذہب کے خیالات وعقائد کی تبلیغ کر رہے ہیں اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے برسراقتدار طبقہ نے ایک خاص نظام تعلیم مرتب کیا ہے، جس کے پیش نظر مسلمانوں کی آئندہ نسلیں اسلامی عقیدے پر قائم اور اسلامی روایات کی حامل نہ رہ سکیں گی، لہذا اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان اپنا وقت اپنا پیسہ فکر و محنت ہر ممکن حد تک اپنی آئندہ نسلوں کے ایمان کی بقا اور حفاظت کے لئے لگادیں*
*اسی جذبہ خالص کے تحت جامعہ اسلامیہ بھٹکل نے چند مخلص دردمندوں کی جدوجہد سے جنم لیا اور گذشتہ 6 سال سے برابر مقدور بھر کوشش کر رہا ہے، اس کی حسن کارکردگی کو دیکھنے کا موقع آپ کو ہوگیا ہے، نیز علوم دین کے مراکز کے مقتدر علماء نے بھی ہماری اس کوشش کو قدردانی کی نگاہ سے دیکھا ہے، اب اسے ایک اقامتی درس گاہ کی شکل دینا ہے جس کے لئے ایک موزوں عمارت کی ضرورت ہے، قوم کے مخیر حضرات کی توجہ اور بروقت امداد سے یہ ادارہ جلد اپنے تعمیری مراحل طے کرتا ہوا اپنی منزل مقصود پر پہنچ جائے گا، لہذا آنجناب سے التماس ہے کہ اس دارالعلوم کے تعمیری پروگرام میں پوری دلچسپی سے حصہ لیکر اسلام کی بقا واشاعت کے لئے قوم کا ہاتھ بٹائیں*
*وما توفیقی الا باللہ*
*خادم قوم*
*سکریٹری جامعہ اسلامیہ بھٹکل*
*محترم جامعہ نواز*
*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
*ہندوستان میں متعدد مذاھب کے ماننے والے رہتے ہیں، دستور ھند میں مختلف مذاہب اور ان کی ترقی کے لئے موقع فراہم کرنے کی ضمانت دی گئی ہے اور یہ اعلان کیا گیا ہے کہ مذھبی امور میں حکومت غیر جانب دار رہے گی*
*مگر عمل درآمد اس کے برعکس ہو رہا ہے، ھندوستان کے کار فرما دماغ وطن پرستی کے نام پر ھندو مذہب کے خیالات وعقائد کی تبلیغ کر رہے ہیں اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے برسراقتدار طبقہ نے ایک خاص نظام تعلیم مرتب کیا ہے، جس کے پیش نظر مسلمانوں کی آئندہ نسلیں اسلامی عقیدے پر قائم اور اسلامی روایات کی حامل نہ رہ سکیں گی، لہذا اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان اپنا وقت اپنا پیسہ فکر و محنت ہر ممکن حد تک اپنی آئندہ نسلوں کے ایمان کی بقا اور حفاظت کے لئے لگادیں*
*اسی جذبہ خالص کے تحت جامعہ اسلامیہ بھٹکل نے چند مخلص دردمندوں کی جدوجہد سے جنم لیا اور گذشتہ 6 سال سے برابر مقدور بھر کوشش کر رہا ہے، اس کی حسن کارکردگی کو دیکھنے کا موقع آپ کو ہوگیا ہے، نیز علوم دین کے مراکز کے مقتدر علماء نے بھی ہماری اس کوشش کو قدردانی کی نگاہ سے دیکھا ہے، اب اسے ایک اقامتی درس گاہ کی شکل دینا ہے جس کے لئے ایک موزوں عمارت کی ضرورت ہے، قوم کے مخیر حضرات کی توجہ اور بروقت امداد سے یہ ادارہ جلد اپنے تعمیری مراحل طے کرتا ہوا اپنی منزل مقصود پر پہنچ جائے گا، لہذا آنجناب سے التماس ہے کہ اس دارالعلوم کے تعمیری پروگرام میں پوری دلچسپی سے حصہ لیکر اسلام کی بقا واشاعت کے لئے قوم کا ہاتھ بٹائیں*
*وما توفیقی الا باللہ*
*خادم قوم*
*سکریٹری جامعہ اسلامیہ بھٹکل*
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں